حفیظ سنٹر کا کونسا حصہ نا قابل استعمال ہے؟ابتدائی رپورٹ آگئی

 


اہور(ڈیلی پاکستان آن لائن ) حفیظ سنٹر کے سٹرکچر اسیسمنٹ کی ابتدائی رپورٹ تیار ، عمارت کا مشرقی حصہ ناقابل استعمال قرار جبکہ مغربی حصے پر مشروط طور پر کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کی سفارش کردی گئی۔ 

نجی چینل سٹی 42کے مطابق چیف انجینئر ایل ڈی اے حبیب الحق رندھاوا کی سربراہی میں کمیٹی کی سفارشات تیار کرلی گئیں ہیں۔ ماہرین پر مشتمل کمیٹی نے عمارت کی مشرقی اور مغربی سائیڈوں کا جائزہ لیا،عمارت کی مشرقی سائیڈ پر سب سے نچلے فلور سے اوپر تک عمارت کو ناقابل استعمال قرار دے دیا گیا۔

ابتدائی رپورٹ میں تحریر کیا گیا کہ بلڈنگ کے مختلف سپیم کمزور پڑرہے ہیں۔ ابتدائی رپورٹ مجں عمارت کی بنیادوں سے اوپر تک سہارے کے لئے فولڈنگ لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔ حفیظ سنٹر کی چھت پر غیر ضروری وزن ہٹانے ، عمارت کی انسپکشن کے لئے فوری ملبے ، خاک کو صاف کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ عمارت کے متاثرہ حصے تک پہنچنے کے لئے مین بلیوارڈ سائیڈ استعمال کی سفارش کی گئی ہے۔ 

عدالت نے ٹک ٹاک پر پابندی پر پی ٹی اے سے جواب طلب کر لیا 

عمارت کے مغربی حصہ کو کاروبار کے لئے مشروط طور پر موزوں قرار دے دیا گیا ہے۔ بجلی کی اندرونی اور بیرونی تنصیبات کو تبدیل کرنے ، ہیوی اے سی سسٹم کی ڈکٹوں کو فوری ہٹانے کی سفارش کی گئی ہے۔حفیظ سنٹر میں فائر فائیٹنگ سسٹم لگانے جبکہ عمارت کا سٹرکچر انجنئیر سے مکمل اور جامع انسپکشن کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔

حفیظ سنٹر کی سٹرکچر ڈرائینگ نہ ہونے کی وجہ سے سیسمک اسیسمنٹ نہیں کی جاسکی ہے۔ کمیٹی کی حفیظ سنٹر کی موقع پر ڈرائینگ بنانے اور کوالیفائیڈ کنسلٹنٹ سے سٹرکچر کی مضبوطی کی جامع رپورٹ مرتب کرنے کی سفارش کردی ہے، ایل ڈی اے ، نیسپاک ، آئی ڈیپ ، سی اینڈ ڈبلیو کے ممبران نے رپورٹ پر دستخط کئے ہیں

 

Comments