اس ملک کا وہ راجہ جو ہر سال کرتا ہے کنواری لڑکی سے شادی، اور پھر کرتا ہے یہ کام

 

اس ملک میں تقریبا ستمبر کے ماہ کے ارد۔گرد میں یہاں راجہ ملک کی سبھی کنواری لڑکیوں کی ایک پریڈ کراتا ہے۔ اس میں لڑکیوں کو ٹاپ لیس رکھاجاتا ہے۔ اس میں جس بھی لڑکی کو راجہ چاہتا ہے اپنی بیوی بنالیتا ہے۔


اس سے پہلے بھی دنیا میں راجہ شاہی نظام رہاہے۔ لیکن بادشاہوں کے کارناموں کی وجہ سے اس نظام کو پوری دنیا سے ختم کردیا گیا ہے۔ تاہم ، آج بھی دنیا کا ایک آخری ملک باقی ہے جہاں پوری طرح راج شاہی اقتدار نافذ ہے۔ یہ ملک سوازی لینڈ لیکن حال ہی میں یہاں کے راجہ مسوتی ترتیے نے ملک کا نام بدل کر کنگڈم ایسواتنی رکھ دیا ہے۔

یہ ملک براعظم افریقہ میں جنوبی افریقہ سے متصل ہے۔ جنوبی افریقہ کے لوگوں کو کرکٹ کی وجہ سے ہندوستان میں کافی لوگ جان گئے ہیں۔ جنوبی افریقہ اور موزینمبیق کی سرحدوں سے متصل اس ملک کی چرچاحال ہی میں ایک افواہ کی وجہ سے چرچا میں آگیا تھا۔

در حقیقت داگارجین جیسی متعدد ویب سائٹوں نے لکھا ہے کہ یہاں کے راجہ مسویتی ترتیہ نے اپنی ریاست میں ایک پیغام دیا ہے کہ اگر کسی کے پاس پانچ سے کم بیویاں ہوں تو اسے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔ لیکن راجہ نے اس کی تردید کردی۔

اس معرفت راجہ مسوتی نے خود اب تک کل 15 شادی کرچکا ہے۔ فی الحال اس کے پاس کل 14 بیویاں ہیں۔ ان پندرہ بیویوں میں سے ایک بیوی سینتنی مسانگو 37 سالہ نے گزشتہ سال ہی مبینہ طور پر خودکشی کرلی تھی۔ اصل میں اس کے ہر بیوی منتخب کرنے کا رواج کاج کی کافی مذمت ہوتی ہے۔

اس ملک میں تقریبا ستمبر کے ماہ کے ارد۔گرد میں یہاں راجہ ملک کی سبھی کنواری لڑکیوں کی ایک پریڈ کراتا ہے۔ اس میں لڑکیوں کو ٹاپ لیس رکھاجاتا ہے۔ اس میں جس بھی لڑکی کو راجہ چاہتا ہے اپنی بیوی بنالیتا ہے
گزشتہ سال ملک کی کئی لڑکیوں نے اس کی مخالفت کی تھی۔۔ کئی لڑکیوں نے اس پریڈ میں حصہ لینے سے منع کردیا تھا لیکن راجہ کی جانکاری میں اس بات کے آنے کے بعد ان لڑکیوں کو کافی جرمانہ دینا پڑا۔

اس کے علاوہ اس ملک کے راجہ پر مسلسل یہ الزام لگتے رہے ہیں کہ وہ خود بیح شان و شوکت سے رہتے ہیں جبکہ ان کے ملک میں ایک بڑی آبادی بیحڈ غریب ہے۔

لیکن موجودہ تنازعہ ملک کے ان مردوں کو جیل بھیجنے کے فرمان کو لیکر اٹھا تھا۔ بعد میں راجہ نے اسے افواہ بتایا۔ اس کے بعد سب کو راحت ملی کیونکہ پانچ بیویاں رکھنا وہاں کے لوگوں کے لئے آسان نہیں تھا۔ وہں اب بھی غریب لوگوں کی تعداد زیادہ ہے۔

Comments