
ویتنامی سوشل میڈیا پر آج کل اس انگور کے بہت چرچے ہیں جسے ’’وی آئی پی ورائٹی‘‘ کے نام سے بھی فروخت کیا جارہا ہے۔ اس کی ایک تھیلی کی قیمت 300 ڈالر (تقریباً 45 ہزار پاکستانی روپے) ہے۔ ایک تھیلی میں اس انگور کے صرف چند دانے ہوتے ہیں جبکہ اس کا وزن تقریباً ایک کلوگرام ہوتا ہے۔
ویب سائٹ ’’ویتنام نیٹ‘‘ نے اس بارے میں مقامی دکانداروں کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ انگور بہت ذائقہ دار اور رس سے بھرپور ہوتا ہے جسے وہ جاپان سے درآمد کرتے ہیں۔

ان کی قیمت اس وجہ سے بھی زیادہ ہے کہ اوّل تو یہ نایاب ہے اور دوسرے انہیں تھیلیوں میں بند کرتے وقت معیارات کا بہت خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ وی آئی پی ورائٹی کے ہر انگور کے ’’قابلِ فروخت‘‘ ہونے کےلیے ضروری ہوتا ہے کہ اس کے ہر دانے کی چوڑائی 4 سے 5 سینٹی میٹر کے درمیان ہو۔ اس طرح ایک تھیلی میں صرف چند دانے رکھنے کے بعد ہی وہ ایک کلوگرام یا اس سے کچھ زیادہ وزنی ہوجاتی ہے۔
بہت مہنگے ہونے کے باوجود، یہ انگور ویتنام میں بہت مقبول ہورہے ہیں۔ ایک دکاندار خاتون نے بتایا کہ جب انہوں نے سوشل میڈیا پر ان نایاب انگوروں کا اشتہار چلایا تو صرف چند منٹ میں ہی ان کے پاس موجود ان انگوروں کی پچاس کی پچاس تھیلیاں فروخت ہوگئیں۔ اب وہ نئی کھیپ کی منتظر ہیں۔
Comments