گزشتہ 6 سالوں کے عرصے میں جنسی زیادتی کے 22 ہزار سے زائد واقعات پولیس میں رپورٹ ہوئے جن میں سے صرف 77 ملزمان کو ہی سزا سنائی گئی جو کہ صرف 0.3 فیصد بنتی ہے ، سرکاری اعداد و شمار
گزشتہ چند عرصے سے پاکستان میں جنسی زیادتی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جہاں ہر روز ملک کے کسی نہ کسی حصے سے ایسے واقعات سامنے آرہے ہیں اس بارے میں سرکاری اعدادوشمار کہتے ہیں کہ پاکستان میں روزانہ کی بنیاد پر جنسی زیادتی کے 11 کیسز ہوتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے جاری سرکاری رپورٹ کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں گزشتہ 6 سالوں کے عرصے کے دوران جنسی زیادتی کے 22 ہزار سے زائد واقعات پولیس میں رپورٹ ہوئے ، جن میں سے صرف 77 ملزمان کو ہی سزا سنائی گئی جو کہ صرف 0.3 فیصد بنتی ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سال 2015ء سے اب تک مجموعی طور پر زیادتی کے 22 ہزار 37 کیسز کا اندراج ہوا ، جن میں سے 4 ہزار 60 مقدمات اس وقت مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ، جب کہ مجموعی طور پر صرف 77 مجرموں کو سزائیں سنائی گئیں۔
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی تفصیلات جن میں پولیس ، لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان ، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان ، عورت فاؤنڈیشن اور دیگر صوبائی فلاح و بہبود کے ادارے شامل ہیں ، ان کے اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ پاکستان میں روزانہ جنسی زیادتی کے 11 کیسز ہوتے ہیں ، لیکن پاکستان میں جنسی زیادتی کے نصف سے بھی کم کیس رجسٹرڈ کرائے جاتے ہیں اورگزشتہ 5 سالوں کے دوران رونما ہونے والے زیادتی کیسز کی اصل تعداد 60 ہزار بھی ہو سکتی ہے ، رپورٹ کیے گئے کیسز کے 2 ہزار 727 چالان یعنی محض 12 فیصد عدالتوں میں جمع کروائے گئے جب کہ ایک ہزار 274 یعنی 5 فیصد کیسز کا فیصلہ ہوا اور ایک ہزار 192 ملزمان عدالتوں سے بری ہوگئے۔
Comments